غزلیات
زار
فہرست
غزلیات
- گر گئی قیمتِ نظر کچھ اور
- راہوں میں ٹھہر جاؤں، منزل سے گزر جاؤں
- ایک نادیدہ اداسی سی کہیں ہے جیسے
- گم ہے محفل، فسانہ بھی گم ہے
- کسے خبر تھی یہ تیور ہنر کے نکلیں گے
- جنوں نے تجھے ماورا کر دیا
- سائے سائے سے باندازِ دگر لے ڈوبے
- تم سے کچھ اور تعلق نہ سہی، مان تو ہے
- شام ہے، میں ہوں، رات کا ڈر ہے
- دل سے کوئی خطا نہ ہو جائے
- مہربانوں کی تمنا کیوں ہو؟
- دیکھنا خواب، تو دنیا کو دکھاتے پھرنا
- دیکھے ہوئے رستے ہیں، میں کھو ہی نہیں سکتا
- شہرہ آفاق بد دعا ہے مجھے
- بنوں میں شہرۂ انصاف و عدل جب پہنچا
- مجھ ناتواں پہ کاش نہ بارِ غزل پڑے
- ذوق محدود، شوق لامحدود
- میں، کہ تھا محوِ تماشا کب سے
- ہے تو قدغن ہی مگر اس میں برا ہی کیا ہے؟
- وہ جو دیکھا گیا، سنا نہ گیا
- شب گزیدے یونہی کچھ دیر بہل جاتے ہیں
- کوئی کروٹ تو شب بدلتی آج
- کوہ کن کوہ کن نہیں ہوتا
- جہاں نیک نامی کی حد ہو گئی
- سننے سے فائدہ، نہ سنانے سے فائدہ
- تو بھی میرے ساتھ رسوا ہو گیا
- نہ ہوئی چارہ گری دنیا میں
- فہمِ آدابِ سفر اہلِ نظر رکھتے ہیں
- لے کر یہ محبت کے آزار کدھر جائیں؟
- عشق اگر اشک بہانے سے امر ہو جائے
- کوئی زندہ رہے کہ مر جائے
- آخری وار سب سے کاری تھا
- منزلوں کا سراغ تھا پہلے
- سبقِ اولیں نہیں بھولا
- ہم کہاں؟ تم کہاں؟ وہ رات کہاں؟
- شعر بیچوں گا، زہر کھا لوں گا
- تبر و تیشہ و تاثیر کہاں سے لائیں؟
- نہ مجھے بھول سکے اور نہ اسے یاد رہے
- مدت میں ایک بار پلٹ کر جو گھر گیا
- سادہ ہیں لوگ، ارادوں کو اٹل کہتے ہیں
- رحم کھا کشمکشِ جاں پہ، کوئی راہ نکال
- شہر میں شور مچ گیا ہو گا
- اہلِ دل تھا، بڑی مشکل میں تھا
- کھنڈ گئی شاخچوں پہ زردی دوست
- غبارِ دشت سے بڑھ کر غبار تھا کوئی
- بت پرستوں میں خدا مستی ہے
- خشک پھولوں کی باس لگتی ہے
- ہم گئے ہار، لوگ جیت گئے
- بے وفا تھا نہ تھا، خدا جانے
- مصحف مصحف ورق ورق تھا
- جیسے جیسے وقت گزرتا جائے گا
- صید ہے اپنی ذات میاں
- جو کیا سو بصد ملال کیا
- آپ کو آپ ملامت کی ہے
- لوگ تنہا ہوئے، مجھ سا کوئی تنہا نہ ہوا
- دل زدہ شہر میں جب آئے گا
- جیتے جاتے ہیں، مرتے جاتے ہیں
- اس نے بھی جوگ لے لیا شاید
- یہ نہیں ہے کہ آرزو نہ رہی
- زندگی زندگی کے درپے ہے
- اگر نالۂ من رسد تا بہ پرویں
راحیلؔ فاروق
پنجاب (پاکستان) سے تعلق رکھنے والے اردو شاعر۔
زار
اردو کتاب۔ راحیلؔ فاروق کا پہلا مجموعۂ کلام۔ ایک فارسی اور ساٹھ اردو غزلیات پر مشتمل مختصر دیوان۔ مطبوعہ ۲۰۱۰ء۔
آپ کے لیے
10 جولائی 2010ء
10 جولائی 2010ء
10 جولائی 2010ء
10 جولائی 2010ء
10 جولائی 2010ء